ارنا کے مطابق تہران کے عارضی امام جمعہ آیت اللہ خاتمی نے اپنے خطبوں میں شہادت کو بہترین موت قرار دیا اور کہا کہ قرآن فرماتا ہے کہ شہدا زندہ ہیں انہیں ہرگز مردہ نہ کہو کیونکہ زندہ ہیں۔
انھوں نے کہا کہ شہیدوں کے آثار بھی جاویدانی ہوتے ہیں۔ سورہ محمد میں کہاگیا ہے کہ جو لوگ راہ خدا میں شہید ہوئے ہیں ان کی شہادت اور آن کے آثار فراموش نہیں ہوسکتے، خدا کے ان آثار کی پاسداری کرنے والا ہے۔
تہران کی مرکزی نماز جمعہ کے خطیب نے شہدائے سانحہ کرمان کا ذکر کرتے ہوئے شہیدوں کے لواحقین سے کہا کہ نور شہادت آپ کے گھرانے میں ضو فگن ہوا ہے ہم اس کی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
تہران کی مرکزی نماز جمعہ کے خطیب آیت اللہ خاتمی نے جو ماہرین کی کونسل مجلس خبرگان میں کرمان کے عوام کے نمائندے بھی ہیں، کہا کہ قاتلان شہدا کی جگہ قعر جہنم ہے اور عذاب الیم ان مجرمین کا منتظر ہے۔
انھوں نے کہا کہ داعش نے کرمان کے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے لیکن داعش کی حقیقت کیا ہے ؟ داعش امریکا کا تیار کردہ دہشت گرد گروہ ہے۔
تہران کی مرکزی نماز جمعہ کے خطیب نے کہا کہ امریکا کے صدارتی الیکشن کے مناظروں میں خود امریکیوں نے انکشاف کیا کہ داعش کو انھوں نے بنایا ہے اور جنگ میں کوئی داعشی دہشت گرد زخمی ہوتا تھا تو اس کو علاج کے لئے اسرائيل لے جاتے تھے بنابریں داعش امریکی بھی ہے اور اسرائیلی بھی، داعش امریکا اور صیہونی حکومت کی علامت ہے۔
انھوں نے کہا کہ مزار شہید قاسم سلیمانی پر اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگانے والوں کی بصیرت قابل تحسین ہے۔
آپ کا تبصرہ